Posts

Showing posts from November, 2023

کائنات کے سب سے بڑے بلیک ہولز کے پراسرار وجود اور ارتقا کی دلچسپ کہانی

Image
  اربوں سالوں سے کہکشاں ’یو جی سی 11700‘ کے پھول کی پنکھڑیوں جیسے بازو خلا میں ایسے ہی گھومتے رہے ہیں، اس بات سے قطع نظر کہ اس دوران کتنے ہی قدرتی ٹاکروں اور ملاپ کے باعث دوسری کہکشاؤں کی وضع قطع ہی تبدیل ہو چکی ہے۔ ویسے تو کہکشاں ’یو جی سی 11700‘ کی پن چکی نما شکل خاصی خوش نما دکھائی دیتی ہے لیکن اس کے وسط میں ایک دیوہیکل چیز بسی ہے۔ اس خوبصورت کہکشاں کے وسط میں اس کائنات کی سب سے پراسرار چیزوں میں سے ایک، ایک دیوہیکل بلیک ہول موجود ہے۔ عمومی طور پر بلیک ہولز سورج سے چار گنا بڑے ہوتے ہیں تاہم ان کے دیوہیکل رشتہ دار کروڑوں اور کئی اربوں گنا بڑے ہو سکتے ہیں سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ تقریباً ہر بڑی کہکشاں کے وسط میں ایک دیو ہیکل بلیک ہول موجود ہے۔ تاہم کسی کو تاحال یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ وہاں کیسے پہنچے۔ اس بات کا پتہ چلانے کے لیے کہکشاں یو جی سی 11700 مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں دیوہیکل بلیک ہولز پر کام کرنے والی جونیئر محقق بیکی سمتھہرسٹ کا کہنا ہے کہ ’میں جن آئیڈیل کہکشاؤں پر کام کر رہی ہوں ان کی بہترین بل کھاتی وضع انھیں انتہائی خوبصورت بنا دیتی ہے۔ لیکن یہ

روہت شرما: سکول کی فیس معاف کروانے سے ورلڈ کپ فائنل تک کا سفر

Image
  انڈین کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما نے ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے احمد آباد میں ہونے والے فائنل تک انڈین ٹیم کے اس سفر میں اہم کردار ادا  کیا ہے۔ لیکن روہت شرما کے اس نئے کردار پر بات کرنے سے پہلے، کچھ ذکر ہو جائے اُس وقت کا جب مالی مُشکلات نے ان کی زندگی کے بہت سے موقعوں پر اُن کا راستہ روکا۔ یہ بات ہے 1999 کی جب انڈین کرکٹ ٹیم محمد اظہر الدین کی کپتانی میں انگلینڈ میں ورلڈ کپ کھیل رہی تھی۔ یہاں ممبئی کے مضافاتی علاقے بوریولی میں 12 سالہ روہت شرما کے والد اور اہل خانہ نے بڑی محنت سے کچھ پیسے جمع کیے اور انھیں کرکٹ کیمپ میں بھیجنے کا بندوبست کیا۔ ان کے والد، جو ایک ٹرانسپورٹ فرم کے گودام میں کام کرتے ہیں، ان کی آمدنی کم تھی، اس لیے روہت ان دنوں اپنے دادا اور چچا روی شرما کے گھر رہتے تھے، لیکن وہاں بھی حالات مختلف نہیں تھے غربت نے وہاں کے مکینوں کو بھی پریشان کر رکھا تھا. لیکن پھر ایک میچ اور ایک سکول نے روہت کے کرکٹ کیریئر کا رخ بدل دیا اسی سال روہت شرما بوریولی کے سوامی وویکانند انٹرنیشنل سکول کے خلاف میچ کھیل رہے تھے جب سکول کے کوچ دنیش لاڈ نے ان کا کھیل دیکھا اور سکول کے مالک